دل ناداں کو ہو قرار نہیں
دل ناداں کو ہو قرار نہیں
پر مجھے تیرا انتظار نہیں
بھر گئے زخم سل گیا دامن
آنکھ بھی دیکھو اشک بار نہیں
کس جگہ جائیں کس سے بات کریں
اپنا کوئی بھی غم گسار نہیں
اتنے پائے ہیں دوستی میں فریب
اب کسی کا بھی اعتبار نہیں