حکم کیا دے کسی کو وہ جس کی (ردیف .. ن)
حکم کیا دے کسی کو وہ جس کی
عمر گزری ہے التجاؤں میں
دکھ تو اس بات کا ہر اک کو ہے
کیوں اثر اب نہیں دعاؤں میں
ہے بہت ہی کٹھن وفا کی ڈگر
دیکھ چھالے ہیں کتنے پاؤں میں
کیا سہیں گے وہ دھوپ کی تیزی
پاؤں جلتے ہیں جن کے چھاؤں میں
اب نہ وہ سادگی نہ مہر و وفا
کس قدر تھا خلوص گاؤں میں
کتنی مشکل سے چل رہی ہے غزل
زخم کتنے لگے ہیں پاؤں میں
اب یہ اردو زباں کا عالم ہے
شہر سمٹا ہو جیسے گاؤں میں
زندگی کو ملا ہے چین کہاں
آ گئی جب ازل کی چھاؤں میں
التجا یہ شفقؔ کی سب سے ہے
یاد رکھنا اسے دعاؤں میں