ہر طرف تیرا آئنہ دیکھا
ہر طرف تیرا آئنہ دیکھا
حسن قدرت کا بے بہا دیکھا
اپنی آنکھوں میں وہ نظر آیا
ہم نے جب جب بھی آئنہ دیکھا
میرے احساس میں نہاں ہے تو
خواب میں تجھ کو جا بجا دیکھا
تھک گئی ہوں اکیلے چل چل کر
دل ہوا خوش جو قافلہ دیکھا
منتظر ہوں تری زمانے سے
اک دیا بن کے راستہ دیکھا
عشق کی انتہا پہ آ کر میں
سوچتی ہوں کہ تجھ میں کیا دیکھا