حیرت کدہ

گریباں سے پہلے یہ گردن
تو گردن سے پہلے
یہ مہروں کی خود پر چڑھائی
قلم روشنائی سے پہلے یہ انگلی
تو انگلی سے پہلے رگوں کی ترائی
صداؤں سے پہلے دہن یہ زباں
اور ان سے بھی پہلے
یہ عصبی کڑھائی
تماشے سے پہلے یہ پتلی
سفیدی کی عریاں طنابیں
تو اس سے بھی پہلے
اندھیری لکیروں کی کھائی
سفر
تجھ سے پہلے قدم
اور اس سے بھی پہلے
ارادوں کی ہیئت کذائی
مرے دل میں تو تیری خواہش
تری خواہشوں سے بھی پہلے
گپھاؤں کا باسی تنفس
مرے جینیاتی نظاموں کی پہلی لکھائی
تو پہلے سے
پہلے سے
پہلے کی کیسی جدائی