ہے ترا انتظار گلشن میں

ہے ترا انتظار گلشن میں
رو رہی ہے بہار گلشن میں


آج پھر دامن امید مرا
ہو گیا تار تار گلشن میں


پتیاں کب بکھیر دیں جھونکے
کس کو ہے اعتبار گلشن میں


کس قدر سخت جان تھا انجمؔ
جو رہا سوگوار گلشن میں