گریباں کا فاصلہ راہی معصوم رضا 07 ستمبر 2020 شیئر کریں کٹ گئی رات مگر ہجر کے جاگتے پیراہن سے رات کی ملگجی افسردہ مہک آتی ہے حلقۂ باد صبا گردن میں وقت سڑکوں پہ کھنچا پھرتا ہے راہ جاتی ہی نہیں کوئی بیاباں کی طرف ہاتھ بڑھتے ہی نہیں اپنے گریباں کی طرف