گر تم مجھے پہچان لو

میں خدا کی تخلیق کردہ
اک ایسی نظم ہوں
جس کی نغمگی اور ترنم
روح کے تاروں
میں رواں دواں
تمہاری فکر کے
پاکیزہ لمس سے
جلا پائے
مگر تم
جسم کے جنگل
میں الجھ کر
حیوان بن گئے ہو
اور روح کے آہنگ
سے محروم رہ کر
نہیں جانتے
کہ خدا نے اس جسم
میں ہی ملفوف کرکے
تمہیں نوازا
محبت کے الوہی سروں سے
گر تم مجھے پہچان لو
تو اس زمیں پر
مثل جنت
اپنے ہم نشیں
اک حور پاؤ
مگر یہ ممکن جبھی تھا کہ تم
اپنی روح کو پاک رکھتے
سرشار رہتے