فہمائش

اس طرح کی فہمائش
پھر کبھی نہیں ہوگی
جس طرح مری ماں نے
اپنے پیار کی چادر
میرے سر پہ پھیلا کر
اپنی گود میں بھر کر
مجھ سے یہ کہا بیٹا


تم نے جھوٹ بولا ہے
اب اگر کبھی تم نے
جھوٹ جو کہا مجھ سے
تو میں روٹھ جاؤں گی
پھر یہ گود یہ چادر
ڈھونڈتے رہو گے تم
میں نے اس کے بعد انورؔ
جھوٹ تو نہیں بولا
پھر وہ پیار کی چادر
ماں کی گود کی گرمی
کیوں بچھڑ گئی مجھ سے