ایک نظم انیس ناگی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں مرا مقدر عجیب ہے میں طویل راتوں کا وہ دیا ہوں جو اک لگن سے ضمیر مجرم کے خواب میں کپکپا رہا ہوں اسے ملے گی نجات مجھ کو پتا نہیں ہے میں تیرگی کا تضاد ہوں اور ضمیر مجرم کا خواب ہوں