ایک مسافر سے بشریٰ اعجاز 07 ستمبر 2020 شیئر کریں تھکا سورج اجڑتی شب کے پہلو میں پناہیں ڈھونڈھتا ہے خیمۂ جاں میں سفر لمحہ طنابیں کھولتا ہے جدائی راستہ روکے کھڑی ہے اداسی ساحلوں پر ریت کی صورت بچھی ہے سفر آغاز ہونے میں ابھی کچھ وقت باقی ہے ابھی مت بادباں کھولو ذرا آرام کر لو