دور کی آواز

نقرئی گھنٹیاں سی بجتی ہیں
دھیمی آواز میرے کانوں میں
دور سے آ رہی ہو تم شاید
بھولے بسرے ہوئے زمانوں میں
اپنی میری شکایتیں شکوے
یاد کر کر کے ہنس رہی ہو کہیں