دھرتی پر کیا کم ہے

اے پیارے معصوم کبوتر
کیوں نیلے آکاش پہ جا کر
نوچ لیے دو درجن تارے
جگ جگ کرتے روشن تارے


چاند کی لو کم ہوتی ہوگی
اس کی بڑھیا روتی ہوگی
دانا گھر میں کھا لو دگنا
دیکھو اب تارے مت چگنا