چہرۂ آفاق کو دیتی ہے نور مہیش چندر نقش 07 ستمبر 2020 شیئر کریں چہرۂ آفاق کو دیتی ہے نور مہر عالم تاب کی تابندگی میرے دل کو بخشتی ہے اک سکوں نقشؔ یہ پچھلے پہر کی چاندنی