چادر کو کھینچتے ہیں جگاتے ہیں رات میں

چادر کو کھینچتے ہیں جگاتے ہیں رات میں
بے چہرہ لوگ مجھ کو ڈراتے ہیں رات میں


دن بھر خموش رہتے ہیں جو طائران درد
کمرے میں آ کے شور مچاتے ہیں رات میں


دروازہ بند کر کے بھی سونا محال ہے
کس راہ سے نہ جانے در آتے ہیں رات میں


مجھ سے وہ دن میں ملتے ہیں بے اعتنائی سے
خوابوں میں آ کے مجھ کو جگاتے ہیں رات میں