بیوپار
لاؤ مجھ کو دکھلاؤ تو
آنکھوں میں ہیں کیسے خواب
کچے ہیں یا پکے خواب
اچھا ان کے دام بتاؤ
دیکھو اتنا ذہن میں رکھنا
اس بازار میں خوابوں کے اب دام گرے ہیں
سچ سچ میں اک بات بتاؤں
برسوں پہلے میں نے بھی یہ کام کیا تھا
خواب بنے تھے خواب تھے بیچے
مجھ کو تو یہ گورکھ دھندا راس نہ آیا
نیند گنوائی چین گنوایا
دیکھو میرا کہنا مانو
ایسا کاروبار نہ کرنا
خوابوں کا بیوپار نہ کرنا
ایسے کاروبار میں اکثر
گھاٹا سہنا پڑتا ہے
کچے سپنے ٹوٹ گریں تو
آنکھیں چھلنی کرتے ہیں
نیند کا پنچھی کھو جاتا ہے
جینا مشکل ہو جاتا ہے