بھولی بھالی چڑیا
اے پیاری پیاری چڑیا
صورت مجھے دکھا جا
بھولی سی تیری صورت
دل میں بسی ہے مورت
ننھی سی چونچ تیری
کیسی بھلی ہے لگتی
اک راگ تو سنا جا
اے بھولی بھالی چڑیا
شاخوں پہ بیٹھی بیٹھی
آنند سے چہکتی
کس کو ہے یاد کرتی
دم کس کا تو ہے بھرتی
دنیا کے نیک و بد سے
کینے سے اور حسد سے
تجھ کو نہیں خبر کیا
اے بھولی بھالی چڑیا
پتوں پہ چہچہانا
اور دل کو یوں لبھانا
اڑنا یہ ڈالی ڈالی
کب لطف سے ہے خالی
کیا پاک زندگی ہے
کیا شانتی خوشی ہے
بھاتا ہے راگ تیرا
اے بھولی بھالی چڑیا
کیا میٹھی راگنی ہے
کیا شکل موہنی ہے
تیری یہ چوں چوں پیاری
اور پھرنا کیاری کیاری
تیرا پھدکنا ہر دم
اور بولنا گجر دم
تجھ سے ہے گھر سہانا
اے بھولی بھالی چڑیا
وہ صبح کا جھمکڑا
مل جل کے اور وہ گانا
وہ شام کا بسیرا
دل کو بھلا ہے لگتا
چھت میں وہ گھونسلہ ہے
وہ بھی بہت بھلا ہے
ہر ڈھنگ تیرا پیارا
اے بھولی بھالی چڑیا
نادان بچے تو کیا
جانے گا اس کا کہنا
چڑیا جو بولتی ہے
اور موتی رولتی ہے
مخلوق ہے خدا کی
ہستی ہے یہ وفا کی
کرتی ہے ذکر رب کا
یہ بھولی بھالی چڑیا