بہار آ رہی ہے
ہمارے مکانوں سے اوپر سے کونجیں
جنوبی علاقے سے آتی ہوئی چاند تارا بناتی ہوئی
آج گزریں گی ان کے گزرنے
مسافت میں روپوش ہونے سے ہم جان لیں گے
کڑاکے کی سردی گئی ہے بہار آ رہی ہے
یوں ہی گود ماں کی لڑکپن جوانی بڑھاپا
بہار آ رہی ہے
انہی رخ بدلتے ہوئے راہ جاتے ہوئے قافلوں کو
کوئی میری جانب سے اتنا کہے
آنے جانے کے پھیلے ہوئے قافلے پر
کہاں سرد موسم رکے گا
کہاں کس طرف سے بہار آئے گی
سبزہ کن راستوں پر اگے گا
جوانی بڑھاپا لڑکپن زمیں اور ماں
رفت کے بعد آمد کہاں ہے