بارش خوشبو رنگ ہوا ہیں میں اور تو
بارش خوشبو رنگ ہوا ہیں میں اور تو
خوابوں کا بے نام سرا ہیں میں اور تو
اپنا گھر ہے سات سروں کے آنگن میں
گیتوں کی آزاد فضا ہیں میں اور تو
منت کی اک ڈوری ہیں پیپل سے بندھی
جل میں بہتا ایک دیا ہیں میں اور تو
جس نے جنم دیا ہے ہر افسانے کو
بھولی بسری کوئی کتھا ہیں میں اور تو
ایک نویلا لفظ ہزاروں لفظوں میں
رنگوں میں اک رنگ نیا ہیں میں اور تو