Zishan Mustafa

ذیشان مصطفیٰ

ذیشان مصطفیٰ کی غزل

    آنکھوں نے کبھی میری یہ منظر نہیں دیکھا

    آنکھوں نے کبھی میری یہ منظر نہیں دیکھا غواص نے ایسا کبھی گوہر نہیں دیکھا ہو جاتیں شرف یاب یہ آوارہ ہوائیں گلیوں سے کبھی اس کی گزر کر نہیں دیکھا آراستہ ہے خود ہی اداؤں سے ستم گر پھر کیا ہے عجب اس پہ جو زیور نہیں دیکھا تھا نجم شناسی کا بڑا زعم جو خود پر اس جیسا فلک پر مگر اختر ...

    مزید پڑھیے