Zakhmi Hisari

زخمی حصاری

زخمی حصاری کی غزل

    میری بربادیوں کی یہ تصویر

    میری بربادیوں کی یہ تصویر گردش وقت کی ہے ایک لکیر حسن تدبیر کی نگاہوں سے دیکھ تو اپنے بخت کی تحریر دور کر دے دلوں کی تاریکی اے جمال خلوص کی تنویر تم سمجھتے ہو جن کو میر چمن زلف حرص و ہوا کے ہیں وہ اسیر کھا رہا ہوں فریب آزادی دیکھ کر پاؤں کی نئی زنجیر جھوٹی توقیر کے لیے ...

    مزید پڑھیے