Zaigham Hameedi

ضیغم حمیدی

ضیغم حمیدی کی غزل

    تو بے وفا ہے ترا اعتبار کون کرے

    تو بے وفا ہے ترا اعتبار کون کرے تمام عمر ترا انتظار کون کرے بہت دنوں سے میں خوش فہمیٔ وصال میں ہوں جو تو نہیں تو مجھے بے قرار کون کرے سنائیں حال بھی دل کا اگر سنے کوئی سنے نہ جب کوئی چیخ و پکار کون کرے وہ آئے یا کہ نہ آئے یہ اس کی ہے مرضی شمار گردش لیل و نہار کون کرے جو میں بھی سب ...

    مزید پڑھیے