Zafar Taban

ظفر تاباں

ظفر تاباں کی غزل

    یاد میں تیری دو عالم کو بھلانا ہے ہمیں

    یاد میں تیری دو عالم کو بھلانا ہے ہمیں عمر بھر اب کہیں آنا ہے نہ جانا ہے ہمیں کہتے ہیں عشق کا انجام برا ہوتا ہے اب تو کچھ بھی ہو محبت کو نبھانا ہے ہمیں خلش عشق سے بے چین ہے دل ایک طرف اس پہ یا رب غم ہستی بھی اٹھانا ہے ہمیں ہائے وہ آگ جو مشکل سے جلی تھی دل میں آج اس آگ کے شعلوں کو ...

    مزید پڑھیے

    عمر ابد کا ماحصل عشق کا دور ناتمام

    عمر ابد کا ماحصل عشق کا دور ناتمام ہائے وہ مستیٔ سحر ہائے وہ بے خودئ شام پہلے مآل سوچ لیں ہم سفران سست گام میری سرشت میں نہیں خواہش منزل و مقام طائر خستہ بال کو دام بھی کنج آشیاں مرغ چمن نورد کو گوشۂ آشیاں بھی دام اب بھی خدا پرست ہے دیر و حرم کی قید میں ہائے نگاہ نا رسا ہائے ...

    مزید پڑھیے