Yawar Amaan

یاور امان

یاور امان کی نظم

    خواب حقیقت

    پانی عورت اور غلاظت اکثر خوابوں میں آتے ہیں مجھ کو پریشاں کر جاتے ہیں عورت ایک ہیولیٰ صورت کبھی اجنتا کی وہ مورت کبھی کبھی جاپانی گڑیا کبھی وہ اک ساگر شہزادی آب رواں کے دوش پہ لیٹی موجوں کے ہلکورے کھاتی سانپ کی آنکھوں میں انگارا اس کی ہر پھنکار میں وحشت اپنے ہر انداز میں ...

    مزید پڑھیے

    دہشت گرد بناتے ہو

    بینائی بھی اپنی میری خواب بھی میرے اپنے ہیں بینائی بھی سچی میری خواب بھی میرے سچے ہیں ان دونوں کی لذت سچی اور اذیت بھی سچی مجھ کو یہ معلوم تو ہے کہ تم میرے اور مجھ جیسے لاکھوں لوگوں کے خوابوں سے نفرت کرتے رہتے ہو اور اس کی تعبیر کے بدلے بھوک افلاس غریبی اور محرومی کے دروازے وا ...

    مزید پڑھیے