یاور عباس کی غزل

    کچھ لوگ جو نخوت سے مجھے گھور رہے ہیں

    کچھ لوگ جو نخوت سے مجھے گھور رہے ہیں ماحول سے شاید یہ بہت دور رہے ہیں کیا کہیے کہ کیا ہو گیا اس شہر کا عالم جس شہر میں الفت کے بھی دستور رہے ہیں مجبور کسے کہتے ہیں یہ کون بتائے پوچھے کوئی ان سے کہ جو مجبور رہے ہیں کچھ لوگ سر دار رہے ہوں تو رہے ہوں ہم ہیں کہ بہر طور سر طور رہے ...

    مزید پڑھیے

    سہنے کو تو سہہ جائیں غم کون و مکاں تک

    سہنے کو تو سہہ جائیں غم کون و مکاں تک اے خالق ہر درد مگر پھر بھی کہاں تک پہنچے نہ کہیں دیدۂ خوننابہ فشاں تک وہ حرف شکایت نہیں آیا جو زباں تک یہ میری نگاہوں کے بنائے ہوئے منظر کمبخت وہیں تک ہیں نظر جائے جہاں تک اک رسم وفا تھی وہ زمانے نے اٹھا دی اک زحمت بیکار تھی اٹھتی بھی کہاں ...

    مزید پڑھیے

    بھیگی پلکیں شوق کا عالم وقت کا دھارا کیا نہیں دیکھا

    بھیگی پلکیں شوق کا عالم وقت کا دھارا کیا نہیں دیکھا ہنستے آنسو تلخ تبسم میٹھا غصہ کیا نہیں دیکھا چھلنی سینے روشن چہرے خونیں آنکھیں رنگیں دامن ٹھنڈی آہیں ویراں نظریں حشر تمنا کیا نہیں دیکھا راہ پہ پہرے نطق پہ قدغن شوق کی یورش دل کی دھڑکن بولتی نظریں بوجھل پلکیں غمگیں چہرہ کیا ...

    مزید پڑھیے