محبت کا کوئی تو پیمان ہوتا
محبت کا کوئی تو پیمان ہوتا کہ جن پہ ہمیں بھی بہت مان ہوتا کبھی اتنے ارزاں نہ ہوتے جہاں میں ہمیں زندگی کا جو عرفان ہوتا تجھے کاش رکھتے تصور میں اپنے کہ ان کے بہلنے کا سامان ہوتا رہ زندگی میں کبھی نہ کبھی تو تجھے ڈھونڈ لیتے جو امکان ہوتا کسی سے تعلق بناتے نہ اتنا کسی سے نہ ملنے ...