تری نظر میں ترے ماسوا نہیں ہوگا
تری نظر میں ترے ماسوا نہیں ہوگا ترے وجود کا جس دن تجھے یقیں ہوگا جو گھر سے نکلا تو ہر اک کو منتظر پایا خیال تھا کہ کوئی جانتا نہیں ہوگا فریب دیتی ہیں ویرانیاں صدا تو لگا مکان ہے تو یقیناً کوئی مکیں ہوگا خبر نہ تھی کہ ہزار آنکھیں ہیں اندھیرے کی اسے خیال تھا چرچا کہیں نہیں ...