Wajd Chughtai

وجد چغتائی

وجد چغتائی کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    لگائیں آگ ہی دل میں کہ کچھ اجالا ہو

    لگائیں آگ ہی دل میں کہ کچھ اجالا ہو کسی بہانے تو اس گھر کا بول بالا ہو نمود صبح کو کیسے کرے جہاں تسلیم کوئی کرن ہو کہیں نام کو اجالا ہو نہ تم ملے نہ یہ دنیائے غم ہی راس آئی تم ہی بتاؤ کہ اس غم کا کیا ازالہ ہو عجب عجب سی ہیں افواہیں گرم زنداں میں عجب نہیں کہ اسی شب یہاں اجالا ...

    مزید پڑھیے

    دنیا اپنی منزل پہنچی تم گھر میں بیزار پڑے

    دنیا اپنی منزل پہنچی تم گھر میں بیزار پڑے تم سے کس کو عشق ہوا ہے تم پہ خدا کی مار پڑے دل کی باتوں میں آ جانا جیتے جی مر جانا ہے ہم اس کے کہنے میں آئے کتنے دن بیمار پڑے گل یا گلشن سے لڑ جانا کھیل ہے اپنی نظروں کا ایسی گھڑی اللہ نہ لائے جب دل سے تکرار پڑے گر نہ صدف سے باہر آتے اک دن ...

    مزید پڑھیے

    چاہتوں کی جو دل کو عادت ہے

    چاہتوں کی جو دل کو عادت ہے یہ بھی انساں کی اک ضرورت ہے ہم فرشتے کہاں سے بن جائیں عشق انسان کی جبلت ہے کون آیا ہے کون آئے گا بے سبب جاگنے کی عادت ہے کیا ملیں گے جو کھو گئے اک بار بھیڑ میں ڈھونڈھنا قیامت ہے ان کے انداز دشمنی میں بھی دوستی کی عجب شباہت ہے میرے اندر جو میرا دشمن ...

    مزید پڑھیے

    سائے نے سائے کو صدا دی

    سائے نے سائے کو صدا دی ریت کی ہر دیوار گرا دی اس گھر میں رکھا ہی کیا تھا میں نے گھر میں آگ لگا دی نیند تمہیں آتی ہی کب تھی یاد نے کس کی نیند اڑا دی گزرے تھے خاموش گلی سے وہ جانے اب جس نے صدا دی ایک ذرا سی بات تھی جس کی دل نے ساری عمر سزا دی میں اپنے غم میں ڈوبا تھا تم نے کیوں آواز ...

    مزید پڑھیے

    کون یہ روشنی کو سمجھائے

    کون یہ روشنی کو سمجھائے ساتھ دیتے نہیں کبھی سائے راز کھل جائے پھر وہ راز کہاں بات ہی کیا جو لب پہ آ جائے گھر ہمیشہ ہی بے چراغ رہا داغ سینے کے لو نہ دے پائے چاندنی کھل رہی ہے ان کی طرح گزرے لمحات کتنے یاد آئے ترے کوچے میں صبح دم اکثر دیکھ کر پھول ہم کو شرمائے دھوپ میں میرے ساتھ ...

    مزید پڑھیے

تمام