Waheedul Hasan Hashmi

وحید الحسن ہاشمی

وحید الحسن ہاشمی کی غزل

    فریب راہ محبت کا آسرا بھی نہیں

    فریب راہ محبت کا آسرا بھی نہیں میں جا رہا ہوں مگر کوئی راستا بھی نہیں ہر ایک کہتا ہے راہ وفا ہے نا ہموار مگر خلوص سے اک آدمی چلا بھی نہیں کسی کے ایک اشارے پہ دو جہاں رقصاں مرے لیے مری زنجیر کی صدا بھی نہیں عجیب طرفگیٔ شوق ہے کہ سوئے عدم گئی ہے خلق مگر کوئی نقش پا بھی نہیں یہ ...

    مزید پڑھیے