Waheed Arshi

وحید عرشی

وحید عرشی کی غزل

    گلوں کو رنگ ستاروں کو روشنی کے لئے

    گلوں کو رنگ ستاروں کو روشنی کے لئے خدا نے حسن دیا تم کو دلبری کے لئے تمہارے روئے منور کی ضو میں ڈوب گیا فلک پہ چاند جو نکلا تھا ہمسری کے لئے صنم ہزاروں نئے پتھروں کے اندر ہی تڑپ رہے ہیں ابھی فن آذری کے لئے ارے او برق تپاں پھونک دے نشیمن کو ترس رہا ہوں گلستاں میں روشنی کے لئے رہ ...

    مزید پڑھیے