عشق نے برباد کر دی زندگی ہائے رے عشق
عشق نے برباد کر دی زندگی ہائے رے عشق کم ہوئی پھر بھی نہ اس کی دل کشی ہائے رے عشق تیرتا غم کے سمندر میں ہو جیسے کوئی شخص اور مٹھی میں ہو اس کی ہر خوشی ہائے رے عشق ایک دل عاشق کا ہے اور طنز کے سو تیر ہیں پھر بھی ہونٹوں پر ہے اس کی اک ہنسی ہائے رے عشق دھوپ خوشیوں کی ہے بے شک ہر طرف ...