وصاف باسط کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    اندروں نیند کا اک خالی مکاں ہوتا تھا

    اندروں نیند کا اک خالی مکاں ہوتا تھا میری آنکھوں میں ترا خواب نہاں ہوتا تھا روز جاتے تھے بہت دور تلک ہم دونوں پر یہ معلوم نہیں ہے میں کہاں ہوتا تھا دشت کے پار بہت دور تھی اک آبادی اور اس سمت بہت گہرا دھواں ہوتا تھا خوف کے بعد بھی وحشت ہی نظر آتی تھی وحشتوں سے بھی پرے کوئی جہاں ...

    مزید پڑھیے

    پری سفر میں رمق تک نہیں گئی ہوگی

    پری سفر میں رمق تک نہیں گئی ہوگی مجھے پتہ ہے دھنک تک نہیں گئی ہوگی یہ آسمان جو معمول کے مطابق ہے زمیں کی چیخ فلک تک نہیں گئی ہوگی نظر میں آتی ہوئی تیرگی خلاؤں بیچ یہ روشنی بھی چمک تک نہیں گئی ہوگی اسے خبر ہے طبیعت ہی میری ایسی ہے مجھے یقیں ہے وہ شک تک نہیں گئی ہوگی یہ لفظ یوں ہی ...

    مزید پڑھیے

    دھوپ شجر کو گیت سنائے آتی ہے

    دھوپ شجر کو گیت سنائے آتی ہے تتلی سارے رنگ چرائے آتی ہے ان اشعار کا خوش ہونا تو لازم ہے جن اشعار پہ ان کی رائے آتی ہے تھوڑی دیر میں ٹرین نکلنے والی ہے سن تھوڑی ہی دیر میں چائے آتی ہے اس لمحے پر لگ جاتے ہیں گھر کو بھی جب جب وہ اس سمت سرائے آتی ہے یعنی اس نے ٹھان ہی لی ہے جانے کی وہ ...

    مزید پڑھیے

    اٹھ رہا ہے دم بہ دم ڈر کا دھواں

    اٹھ رہا ہے دم بہ دم ڈر کا دھواں کم نہیں ہو پا رہا گھر کا دھواں کشتیوں کی آگ دفنانے کے بعد دیکھ لے ساحل سمندر کا دھواں دونوں جانب ایک جیسی آگ ہے دونوں جانب ہے برابر کا دھواں سامنے تو سین ہے بہتر مگر کیا پتہ پیچھے ہو منظر کا دھواں کھڑکیاں ساری کی ساری کھول کر دیکھتا رہتا ہوں ...

    مزید پڑھیے

    مہتاب فضا کے آئنے میں

    مہتاب فضا کے آئنے میں دیکھا تھا خدا کے آئنے میں تم خواب سے دو قدم نکل کر چھپ جاؤ دعا کے آئنے میں گہرائیاں ناپتا رہوں گا دیکھوں گا خلا کے آئنے میں اس پیڑ کا ڈر بتا رہا ہے طوفان‌ ہوا کے آئنے میں چہرا ہے مگر طلسم جیسا چھپ جائے ڈرا کے آئنے میں چل خواب سمیت ڈوب جائیں پوشاک ہٹا کے ...

    مزید پڑھیے

تمام