Urmila Madhav

ارملا مادھو

ارملا مادھو کی غزل

    خود کے احساس محبت نے مجھے زندہ رکھا

    خود کے احساس محبت نے مجھے زندہ رکھا میرے کچھ نیک خیالات نے تابندہ رکھا مجھ کو مشکل ہی گزرتی ہے شناسائی سے کیونکہ اے دوستو تم نے مجھے شرمندہ رکھا سہل دل ہوں تو مجھے آپ ہی چلنا ہے محض اپنے معیار کو سو خود سے ہی پائندہ رکھا دل لگی کرتی رہی خاک محبت مجھ سے زندگی میں نے تجھے ریت کا ...

    مزید پڑھیے

    جانے کس کس نے ہمیں تاکید کی

    جانے کس کس نے ہمیں تاکید کی کیوں نہیں دیکھی چمک خورشید کی جبکہ احساس رقابت ہو گیا کس سے تب امید ہو تائید کی سب چمک سے ہی اگر منسوب تھا سب سے بہتر تھی چمک ناہید کی خوب صورت زندگی نیرنگ ہے ہم نے کب اس سے کوئی امید کی جب تغافل کا ارادہ کر لیا کون کرتا فکر خیر و دید کی

    مزید پڑھیے

    راہ جو چلنی ہے اس میں خوبیاں کوئی نہیں

    راہ جو چلنی ہے اس میں خوبیاں کوئی نہیں روح اپنی چھوڑ کے وقت گراں کوئی نہیں دہر ہے جلتا ہوا اور پتھروں کے آدمی چلچلاتی دھوپ ہے اور آشیاں کوئی نہیں اور کتنا آزمانا جو ہوا وہ خوب ہے تم وہی ہو ہم وہی راز نہاں کوئی نہیں ہے نیا کچھ بھی نہیں کیوں اس قدر حیراں ہوئے ساتھ چلنے کو تمہارے ...

    مزید پڑھیے

    خود سوال و جواب کرتے رہو

    خود سوال و جواب کرتے رہو اپنے دل سے حساب کرتے رہو کیوں یہ ارمان یوں ہی مر جائے طلب آفتاب کرتے رہو چاندنی ہو یا چاند ہو خود ہی تم تو نیت خراب کرتے رہو چاہے ترجیح کوئی دے یا نہیں خود کو یوں ہی سراب کرتے رہو جب تلک جسم ٹوٹ کر نہ گرے زندگی بے نقاب کرتے رہو

    مزید پڑھیے

    کس طرح بھولے ترے الفاظ بے جا کیا کروں

    کس طرح بھولے ترے الفاظ بے جا کیا کروں وحشتیں یا حسرتیں جو بھی ہیں لے جا کیا کروں دل ہتھیلی پہ رکھا اور ساتھ میں اک خط دیا کچھ نہیں باقی بچا ہے کیوں یہ بھیجا کیا کروں ہر گھڑی ہلکان رہنا اور نہ سونا رات بھر اور جو تنہائی دی تھی وہ بھی ہے جا کیا کروں کب تلک چل پائے گی یہ ایک طرفہ ...

    مزید پڑھیے

    ڈھونڈیئے اس شہر میں اب کس کو حاصل کون ہے

    ڈھونڈیئے اس شہر میں اب کس کو حاصل کون ہے اور ذرا بتلائیے کس کے مقابل کون ہے میں نے میزانوں سے پوچھا طاق پر رکھ کر ضمیر اپنی ان بربادیوں میں اور شامل کون ہے خود حوالے کر کے جس نے کشتیاں طوفان میں بادباں سے جا کے پوچھا میرا ساحل کون ہے یہ نسیم و خار و خس کس نے جلایا آگ میں آبشاروں ...

    مزید پڑھیے