ہو کے اس کوچے سے آئی تو ستم ڈھا گئی کیا
ہو کے اس کوچے سے آئی تو ستم ڈھا گئی کیا کچھ سمجھ میں نہیں آتا کہ صبا پا گئی کیا یہ وہی میرا نگر ہے تو مرے یار یہاں ایک بستی مرے پیاروں کی تھی کام آ گئی کیا میری سرحد میں غنیموں کا گزر کیسے ہوا تھی سروں کی وہ جو دیوار کھڑی ڈھا گئی کیا یوں تو کہنے کو بس اک موج تھی پانی کی مگر دیکھنا ...