نگاہیں نیچی رکھتے ہیں بلندی کے نشاں والے
نگاہیں نیچی رکھتے ہیں بلندی کے نشاں والے اٹھا کر سر نہیں چلتے زمیں پر آسماں والے تقید حبس کا آزادیاں دل کی نہیں کھوتا قفس کو بھی بنا لیتے ہیں گلشن آشیاں والے نہیں ہے رہبریٔ منزل عرفان دل آساں بھٹک جاتے ہیں اکثر راستے سے کارواں والے زمیں کی انکساری بھی بڑا اعجاز رکھتی ہے جبیں ...