Tufail Bismil

طفیل بسمل

طفیل بسمل کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    جو بھی تیری آنکھ کو بھا جائے گا

    جو بھی تیری آنکھ کو بھا جائے گا جان جاں محبوب سمجھا جائے گا نام زلفوں کا نہ لینا بھول کر دل کا پنچھی دام میں آ جائے گا وقت کے مقتل میں ہم ہیں دوستو وقت اک دن ہم کو بھی کھا جائے گا وہ سمجھتا ہے مری حالت مگر میں اگر کہہ دوں تو شرما جائے گا کچھ نہ کہنا رازداں بس دیکھنا آنکھ سے وہ ...

    مزید پڑھیے

    پھول ہونٹوں کو غزل خواں دیکھنا

    پھول ہونٹوں کو غزل خواں دیکھنا مجھ کو بہکانے کے ساماں دیکھنا دیکھنا دل کے در و دیوار پر چاند چہروں کا چراغاں دیکھنا گل لبوں سے کی ہے میں نے گفتگو میرے ہونٹوں پر گلستاں دیکھنا زلف لہرا کے مرے دل میں ذرا خواہشوں کا ایک طوفاں دیکھنا اس کو پا لینا تو پھر میری طرح خود کو خود اپنا ...

    مزید پڑھیے

    شدت اظہار مضموں سے ہے گھبرائی ہوئی

    شدت اظہار مضموں سے ہے گھبرائی ہوئی تیری بے عنواں کہانی لب پہ شرمائی ہوئی میں سراپا جرم جنت سے نکالا تو گیا ڈرتے ڈرتے پوچھتا ہوں کس کی رسوائی ہوئی ایک سناٹا ہے دل میں اک تصور آپ کا اک قیامت پر قیامت دوسری آئی ہوئی امتیاز صورت و معنی کے پردے چاک ہیں یا ترے چہرے پہ مستی کی گھٹا ...

    مزید پڑھیے

    اک بہانہ ہے تجھے یاد کئے جانے کا

    اک بہانہ ہے تجھے یاد کئے جانے کا کب سلیقہ ہے مجھے ورنہ غزل گانے کا پھر سے بکھری ہے تری زلف مرے شانوں پر وقت آیا ہے گئے وقت کو لوٹانے کا جس کی تعبیر عطا کر دے مجھے وہ زلفیں کون کہتا ہے کہ وہ خواب ہے دیوانے کا پینے والے تو تجھے آنکھ سے پی لیتے ہیں وہ تکلف ہی نہیں کرتے ہیں پیمانے ...

    مزید پڑھیے