Tufail Ahmad Madni

طفیل احمد مدنی

طفیل احمد مدنی کی غزل

    مسکرائے گا مگر بات نہیں مانے گا

    مسکرائے گا مگر بات نہیں مانے گا دیکھ لو کر کے ملاقات نہیں مانے گا آپ سے مانگے گا ہر شے کی دلیل محکم یہ فسانے یہ روایات نہیں مانے گا قول دے دے گا تو جاں دے کے نبھائے گا اسے چاہے کیسے بھی ہوں حالات نہیں مانے گا پیش کرنے میں جسے جذبۂ اخلاص نہ ہو ایسے تحفے کو وہ سوغات نہیں مانے ...

    مزید پڑھیے

    طائر خوش رنگ کو بے بال و پر دیکھے گا کون

    طائر خوش رنگ کو بے بال و پر دیکھے گا کون اس کو خود اپنے لہو میں تر بہ تر دیکھے گا کون آج تو ہر شخص ہے سائے سے تیرے شاد کام خشک ہونے پر تجھے کل اے شجر دیکھے گا کون یہ تو سچ ہے کچھ جزیرے ہیں ادھر بے حد حسیں ان کو لیکن بحر خوں میں پیر کر دیکھے گا کون توڑ کر آخر ہوس کا یہ طلسم زر ...

    مزید پڑھیے

    جینا ہے تو جینے کی پہلی سی ادا مانگو

    جینا ہے تو جینے کی پہلی سی ادا مانگو فرعون سے ٹکراؤ موسیٰ سے عصا مانگو ہر راہ میں خود چھوڑو قدموں کے نشاں اپنے توہین ہے غیروں سے نقش کف پا مانگو مانگوں گا بہت کچھ میں سوچا تو یہ تھا لیکن لب ہو گئے پتھر کے جب اس نے کہا مانگو راضی بہ رضا رہنا ہے شیوۂ اہل دل مانگو تو بہر صورت مرضئ ...

    مزید پڑھیے