Tilak Raj Paras

تلک راج پارس

تلک راج پارس کی غزل

    مسکراتے ہوئے پھولوں کا عرق سب کا ہے

    مسکراتے ہوئے پھولوں کا عرق سب کا ہے ان کے جلووں سے عیاں ہے جو سبق سب کا ہے جس کو پڑھنے سے مری زیست ضیا بار ہوئی اس پہ تحریر خدا کی ہے ورق سب کا ہے جتنی حاجت ہو میاں اتنا ہی حصہ لینا اپنے اطراف کے سامان پہ حق سب کا ہے مٹھیاں بھر کے لہو میں نے اچھالا برسوں اس سے تشکیل ہوا رنگ شفق سب ...

    مزید پڑھیے

    دل ہے بیتاب نظر کھوئی ہوئی لگتی ہے

    دل ہے بیتاب نظر کھوئی ہوئی لگتی ہے زندگی دکھ میں بہت روئی ہوئی لگتی ہے تجھ کو سوچوں تری طاعت میں رہوں تو مجھ کو خوشبوؤں سے یہ زمیں دھوئی ہوئی لگتی ہے سانس لیتے ہی دھواں دل میں اتر جاتا ہے آگ سی شے یہاں کچھ بوئی ہوئی لگتی ہے سامنے حشر نظر آتا ہے لیکن دنیا خواب غفلت میں ابھی سوئی ...

    مزید پڑھیے