Tasleem Ahmad Tasavvur

تسلیم احمد تصور

تسلیم احمد تصور کی غزل

    مل جائے اماں دنیا میں پل بھر نہیں لگتا

    مل جائے اماں دنیا میں پل بھر نہیں لگتا پا جائیں سکوں دائمی مر کر نہیں لگتا پانی کی طلب لائی کہاں سے یہ کہاں پہ صحرا سا تو لگتا ہے یہ ساگر نہیں لگتا اس کوچۂ دلبر میں یہ کیا خاک اڑی ہے وہ تو نہیں اس کا کوئی ہمسر نہیں لگتا اک روز نہ مل پائیں گزارا نہیں ہوتا ہر روز ہی ملتے ہیں یہ مل ...

    مزید پڑھیے