Tariq Shahid

طارق شاہد

طارق شاہد کی نظم

    لفظ دے مجھے کچھ تو

    اے خدا لفظ دے مجھے کچھ تو دل کے سادہ ورق پہ کچھ تو اتار بھر مرے کاسۂ خیال کو تو اس سے پہلے جو تو نے لفظ دیے رہن رکھے ہیں سارے وقت کے پاس اب مرے پاس اور کچھ بھی نہیں اک زباں ہے جو کتنی صدیوں سے لفظ کا لمس پانا چاہتی ہے میرے ہونٹوں پہ اسم رکھ اپنا اور سوچوں کو دے زمام خیال میں کہ خاموش ...

    مزید پڑھیے