Tariq Hashmi

طارق ہاشمی

طارق ہاشمی کی غزل

    لب خموش مرا بات سے زیادہ ہے

    لب خموش مرا بات سے زیادہ ہے ترا فراق ملاقات سے زیادہ ہے یہ اک شکست جو ہم کو ہوئی محبت میں زمانے بھر کی فتوحات سے زیادہ ہے بہت ہی غور سے سنتا ہوں دل کی دھڑکن کو یہ اک صدا سبھی اصوات سے زیادہ ہے امید بھی ترے آنے کی آج کم ہے ادھر یہ دل کا درد بھی کل رات سے زیادہ ہے میں اس سے عشق تو ...

    مزید پڑھیے