Tariq Badayuni

طارق بدایونی

طارق بدایونی کی غزل

    اک نہ اک شمع اندھیرے میں جلائے رکھیے

    اک نہ اک شمع اندھیرے میں جلائے رکھیے صبح ہونے کو ہے ماحول بنائے رکھیے دل کے ہاتھوں سے ہمیں زخم نہاں پہنچے ہیں وہ بھی کہتے ہیں کہ زخموں کو چھپائے رکھیے کون جانے کہ وہ کس راہ گزر پر گزرے ہر گزر گاہ کو پھولوں سے سجائے رکھیے دامن یار کی زینت نہ بنے ہم افسوس اپنی پلکوں کے لیے کچھ تو ...

    مزید پڑھیے