تنویر گوہر کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    راستے میں آ رہے ہیں جو ندی نالے نہ دیکھ

    راستے میں آ رہے ہیں جو ندی نالے نہ دیکھ منزلوں کی چاہ ہے تو پاؤں کے چھالے نہ دیکھ راہ حق پر گامزن رہ اور حق کی بات کر کیا ستم ڈھائیں گے تجھ پر یہ ستم والے نہ دیکھ ہمت مرداں اگر قائم ہے تو پھر فکر کیا ظلم کے سر کو کچل دے حق کے متوالے نہ دیکھ میرے بھائی آدمی کی آدمیت کو پرکھ مفلس و ...

    مزید پڑھیے

    میں نے جب جب بھی ترا نام لکھا کاغذ پر

    میں نے جب جب بھی ترا نام لکھا کاغذ پر یوں لگا جیسے کوئی پھول کھلا کاغذ پر ایک مدت سے ملاقات کو بے چین ہے دل بھیج دے لکھ کے مجھے اپنا پتا کاغذ پر خط ترا جب بھی کوئی میں نے پرانا کھولا تو ابھر آیا حسیں نقش ترا کاغذ پر لکھنے بیٹھا ہوں ترے نام کوئی خط جب بھی آنکھ سے اشک گرا ثبت ہوا ...

    مزید پڑھیے

    باطل و نا حق سے امید کرم کرتے رہے

    باطل و نا حق سے امید کرم کرتے رہے جو نہ کرنا تھا ہمیں وہ کام ہم کرتے رہے ضبط کر سکتے تھے آخر ضبط ہم کرتے رہے کام تھا جن کا ستم کرنا ستم کرتے رہے زندگی بھر مسکرائے بے سبب ہم دوستو زندگی بھر زیست کی تلخی کو کم کرتے رہے اے قضا تو دیر سے آئی مگر خوش آمدید عمر بھر ہم یاد تجھ کو دم بدم ...

    مزید پڑھیے

    چڑھتا سورج اڑتا بادل بہتا دریا کچھ بھی نہیں

    چڑھتا سورج اڑتا بادل بہتا دریا کچھ بھی نہیں سارا تماشا میرے لئے ہے لیکن میرا کچھ بھی نہیں ان کی ننھی انگلی تو اب کمپیوٹر سے کھیلے ہے آج کے بچوں کی نظروں میں چندا ماما کچھ بھی نہیں میرے پیاسے ہونٹوں ہی سے بس دریا کی قیمت ہے تشنہ لبی کا مول ہے سارا ورنہ دریا کچھ بھی نہیں اس نے ہم ...

    مزید پڑھیے

    دلوں میں بغض کے خانے نہ ہوتے

    دلوں میں بغض کے خانے نہ ہوتے تو اپنے لوگ بیگانے نہ ہوتے وفا کو ڈھونڈتی پھرتی یہ دنیا اگر ہم جیسے دیوانے نہ ہوتے نہ ہم کو غم اگر آتا میسر تو لطف زندگی جانے نہ ہوتے کہاں تھا ہم سے رندوں کا ٹھکانہ اگر بستی میں مے خانے نہ ہوتے نہ لٹتے ہم اگر یارو لٹیرے ہمارے جانے پہچانے نہ ...

    مزید پڑھیے

تمام