Tanveer Naqvi

تنویر نقوی

تنویر نقوی کی نظم

    عجیب ہے یہ زندگی

    عجیب ہے یہ زندگی کبھی ہے غم کبھی خوشی ہر ایک شے ہے بے یقیں ہر ایک چیز عارضی یہ کارواں رکے کہاں کہ منزلیں ہیں بے نشاں چھپے ہوئے ہیں راستے یہاں وہاں دھواں دھواں خطر ہیں کتنے راہ میں سفر ہے کتنا اجنبی عجیب ہے یہ زندگی یہ گال زرد زرد سے اٹے ہوئے ہیں گرد سے ستم رسیدہ دل یہاں تڑپ رہے ہیں ...

    مزید پڑھیے