رونقیں آبادیاں کیا کیا چمن کی یاد ہیں (ردیف .. ے)
رونقیں آبادیاں کیا کیا چمن کی یاد ہیں بوئے گل کی طرح ہم گلشن کے خانہ زاد ہیں جلوہ فرمائی کا مژدہ کس نے بھیجا ہے کہ آج دیدہ و دل ہم دگر صرف مبارک باد ہیں کس کی مژگاں نے ہمارے ساتھ کاوش کی شروع خون کے قطرہ رگوں میں نشتر فصاد ہیں یاں رضا محبوب کی منظور خاطر ہے فقط وصل ہو یا ہجر ہو ...