بے گانگی میں یوں ہی گزارا کریں گے ہم
بے گانگی میں یوں ہی گزارا کریں گے ہم بے چین ہوں تو خود کو پکارا کریں گے ہم آبادیوں کے حزن میں صحرا کے شہر میں بستی نئی بسا کے نظارا کریں گے ہم اپنے دکھوں کو ان کی خوشی میں چھپائیں گے ان کی ہنسی کی بھینٹ اتارا کریں گے ہم جو جی میں آئے گا وہ کریں گے سرور میں پھر فصل گل کو بعد گوارا ...