Tajvar Najibabadi

تاجور نجیب آبادی

تاجور نجیب آبادی کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    غم محبت میں دل کے داغوں سے روکش لالہ زار ہوں میں

    غم محبت میں دل کے داغوں سے روکش لالہ زار ہوں میں فضا بہاریں ہے جس کے جلووں سے وہ حریف بہار ہوں میں کھٹک رہا ہوں ہر اک کی نظروں میں بچ کے چلتی ہے مجھ سے دنیا زہے گراں باریٔ محبت کہ دوش ہستی پہ بار ہوں میں کہاں ہے تو وعدۂ وفا کر کے او مرے بھول جانے والے مجھے بچا لے کہ پائمال قیامت ...

    مزید پڑھیے

    محبت میں زیاں کاری مراد دل نہ بن جائے

    محبت میں زیاں کاری مراد دل نہ بن جائے یہ لا حاصل ہی عمر عشق کا حاصل نہ بن جائے مجھی پر پڑ رہی ہے ساری محفل میں نظر ان کی یہ دل داری حساب دوستاں در دل نہ بن جائے کروں گا عمر بھر طے راہ بے منزل محبت کی اگر وہ آستاں اس راہ کی منزل نہ بن جائے ترے انوار سے ہے نبض ہستی میں تڑپ پیدا کہیں ...

    مزید پڑھیے

    اے آرزوئے شوق تجھے کچھ خبر ہے آج

    اے آرزوئے شوق تجھے کچھ خبر ہے آج حسن نظر نواز حریف نظر ہے آج ہر راز داں ہے حیرتیٔ جلوہ ہائے راز جو با خبر ہے آج وہی بے خبر ہے آج کیا دیکھیے کہ دیکھ ہی سکتے نہیں اسے اپنی نگاہ شوق حجاب نظر ہے آج دل بھی نہیں ہے محرم اسرار عشق دوست یہ راز داں بھی حلقۂ بیرون در ہے آج کل تک تھی دل میں ...

    مزید پڑھیے

    حشر میں پھر وہی نقشا نظر آتا ہے مجھے

    حشر میں پھر وہی نقشا نظر آتا ہے مجھے آج بھی وعدۂ فردا نظر آتا ہے مجھے خلش عشق مٹے گی مرے دل سے جب تک دل ہی مٹ جائے گا ایسا نظر آتا ہے مجھے رونق چشم تماشا ہے مری بزم خیال اس میں وہ انجمن آرا نظر آتا ہے مجھے ان کا ملنا ہے نظر بندیٔ تدبیر اے دل صاف تقدیر کا دھوکا نظر آتا ہے مجھے تجھ ...

    مزید پڑھیے

    حسن شوخ چشم میں نام کو وفا نہیں

    حسن شوخ چشم میں نام کو وفا نہیں درد آفریں نظر درد آشنا نہیں ننگ عاشقی ہے وہ ننگ زندگی ہے وہ جس کے دل کا آئینہ تیرا آئینہ نہیں آہ اس کی بے کسی تو نہ جس کے ساتھ ہو ہائے اس کی بندگی جس کا تو خدا نہیں حیف وہ الم نصیب جس کا درد تو نہ ہو اف وہ درد زندگی جس کی تو دوا نہیں دوست یا عزیز ہیں ...

    مزید پڑھیے

تمام