Tahir Azeem

طاہر عظیم

طاہر عظیم کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    اک انوکھی رسم کو زندہ رکھا ہے

    اک انوکھی رسم کو زندہ رکھا ہے خون ہی نے خون کو پسپا رکھا ہے اب جنون خود نمائی میں تو ہم نے وحشتوں کا اک دریچہ وا رکھا ہے شہر کیسے اب حقیقت آشنا ہو آگہی پر ذات کا پہرہ رکھا ہے تیرگی کی کیا عجب ترکیب ہے یہ اب ہوا کے دوش پر دیوا رکھا ہے تم چراغوں کو بجھانے پر تلے ہو ہم نے سورج کو ...

    مزید پڑھیے

    ہر درد کی دوا بھی ضروری نہیں کہ ہو

    ہر درد کی دوا بھی ضروری نہیں کہ ہو میرے لئے ذرا بھی ضروری نہیں کہ ہو رہتا ہے ذہن و دل میں جو احساس کی طرح اس کا کوئی پتا بھی ضروری نہیں کہ ہو انسان سے ملو بھی تو انسان جان کر ہر شخص دیوتا بھی ضروری نہیں کہ ہو کس نے تمہیں زبان عطا کی کہ آج تم کہتے ہو جو خدا بھی ضروری نہیں کہ ...

    مزید پڑھیے

    اک وحشت سی در آئی ہے آنکھوں میں

    اک وحشت سی در آئی ہے آنکھوں میں اپنی صورت دھندلائی ہے آنکھوں میں آج چمن کا حال نہ پوچھو ہم نفسو آج خزاں کی رت آئی ہے آنکھوں میں برسوں پہلے جس دریا میں اترا تھا اب تک اس کی گہرائی ہے آنکھوں میں ان باتوں پر مت جانا جو عام ہوئیں دیکھو کتنی سچائی ہے آنکھوں میں ان میں اب بھی حرف ...

    مزید پڑھیے

    مجھ کو بھی حق ہے زندگانی کا

    مجھ کو بھی حق ہے زندگانی کا میں بھی کردار ہوں کہانی کا جو مجھے آج پھر نظر آیا خواب ہے میری نوجوانی کا ہم کو درپیش ہے زمانے سے مسئلہ بخت کی گرانی کا کیوں نکلتا نظر نہیں آتا کچھ نتیجہ بھی خوش گمانی کا کل جو سیلاب آ گیا تو عظیمؔ ہم نے جانا مزاج پانی کا

    مزید پڑھیے

    میں اس کی محبت سے اک دن بھی مکر جاتا

    میں اس کی محبت سے اک دن بھی مکر جاتا کچھ اور نہیں ہوتا اس دل سے اتر جاتا جس شام گرفتاری قسمت میں مری آئی اس شام کی لذت سے میں اور بکھر جاتا خوشبو کے تعاقب نے زنجیر کیا مجھ کو ورنہ تو یہاں سے میں چپ چاپ گزر جاتا آواز سماعت تک پہنچی ہی نہیں شاید وہ ورنہ تسلی کو کچھ دیر ٹھہر ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    حرف

    وہ حرف آخر کہاں گیا ہے وہ حرف جس کی تہوں میں اپنی محبتوں کی جو اک کہانی چھپی ہوئی تھی وہ اک کہانی کہ جس کی رو سے ہی عمر بھر کا قرار پاتے بہار پاتے محبتوں میں سرور دل کا سراغ پاتے وہ حرف آخر کہاں گیا ہے وہ حرف جو اک شجر کی صورت ہمارے گلشن نما مکاں میں بہت اذیت بھری فضا میں خزاں کے ...

    مزید پڑھیے