سید رضا کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    زلف سے نسبت ناکام لیے پھرتے ہیں

    زلف سے نسبت ناکام لیے پھرتے ہیں دھوپ میں شائبۂ شام لیے پھرتے ہیں مردہ بستی ہے خبر کون کسی کی لے گا ساتھ میں دشمن و دشنام لیے پھرتے ہیں اب جنوں میں بھی تو بے ہوش نہیں دیوانے رو بہ صحرا ہیں در و بام لیے پھرتے ہیں سرد چپ چاپ زمینوں کی طرح ہی ہم لوگ اپنے اندر کوئی کہرام لیے پھرتے ...

    مزید پڑھیے

    ان ہی پیڑوں پہ کہ سایوں کا گماں رکھتے ہیں

    ان ہی پیڑوں پہ کہ سایوں کا گماں رکھتے ہیں منحصر اپنے لیے آگ دھواں رکھتے ہیں جیسے پوشاک پہ پوشاک پہن کر نکلیں خود کو آزاد تکلف سے کہاں رکھتے ہیں ہم بھی انگور کی شاخوں کی طرح اٹھ اٹھ کر ہائے تقدیر بدست دگراں رکھتے ہیں زلزلے آئیں گے تسلیم بجا لائیں گے زہد پندار ابھی کوہ گراں ...

    مزید پڑھیے

    تنگ و محدود بہت حسن نظر تھا پہلے

    تنگ و محدود بہت حسن نظر تھا پہلے زلف و رخسار پہ موقوف ہنر تھا پہلے آنے جانے کا سروکار کہاں سے آیا کوئی جادہ نہ مسافر نہ سفر تھا پہلے اب بھی گردش میں مری دھوپ رہا کرتی ہے یہی سایہ جو ادھر ہے یہ ادھر تھا پہلے در و دیوار سے آزاد بیاباں پھر ہو اپنے شوریدہ سروں کا یہی گھر تھا ...

    مزید پڑھیے

    پر خوف ظلمتوں سے ہمیں پھر نکالیے

    پر خوف ظلمتوں سے ہمیں پھر نکالیے اب کے جو ہو سکے کئی سورج اچھالیے شامل کسی کا ہاتھ ہے میری اٹھان میں یہ بیل جو چڑھی تو کوئی آسرا لیے پتہ ہوں ایک شاخ سے ٹوٹا گرا ہوا پھرتی رہے گی جانے کہاں تک ہوا لیے انکار پیاس آگ لہو تن دریدگی کوفے سے ہو نصیب پلٹنا تو کیا لیے ہر بار اپنی چپ سے ...

    مزید پڑھیے

    شمع امید جلاتے ہیں ہوا میں ہم لوگ

    شمع امید جلاتے ہیں ہوا میں ہم لوگ دیکھ کیا لائے گزر‌‌ گاہ فنا میں ہم لوگ زخم در زخم سماں تازہ کیا کرتے ہیں گھول کر شوخی‌ مقتل کو حنا میں ہم لوگ لاکھ کوشش بھی کریں زندہ نہیں رہ سکتے ہم خیالی کی خطرناک وبا میں ہم لوگ سوچ لو کیا یہی جینا ہے جئے جانا ہے باندھتے ہیں کوئی تمہید قضا ...

    مزید پڑھیے

تمام