Syed Parvez

سید پرویز

سید پرویز کی غزل

    قسمت رواں دواں ہے طبیعت دھواں-دھواں

    قسمت رواں دواں ہے طبیعت دھواں-دھواں پھرتا ہوں آسماں کو لئے میں کہاں کہاں یہ کہکشاں وہ زہرہ جبیں اور آسماں محسوس کر رہا ہوں میں سب کو کشاں کشاں اے زندگی نہ کر مجھے مجبور اس قدر پھرتا رہوں میں تجھ کو لئے اب کہاں کہاں پرویزؔ بے نوا کا نہیں کوئی بھی ندیم سب مر چکی ہیں حسرتیں بن کر ...

    مزید پڑھیے

    ہائے وہ مسکرائے جاتے ہیں

    ہائے وہ مسکرائے جاتے ہیں دو جہاں لڑکھڑائے جاتے ہیں آتشیں حسن درخشندہ جبیں مہ و انجم پہ چھائے جاتے ہیں اف وہ تاروں کی مست چھاؤں میں آپ ہی مسکرائے جاتے ہیں ہر تبسم ہے ایک افسانہ جس کو ہنس کر سنائے جاتے ہیں ہائے ان مست انکھڑیوں کی قسم دو جہاں کو پلائے جاتے ہیں میرے رنگین شعروں ...

    مزید پڑھیے

    تو نہیں ہے تو زندگی ہے اداس

    تو نہیں ہے تو زندگی ہے اداس ہر طرف ہے محیط ظلمت و یاس وہ مسافر قریب منزل ہے کھو چکا ہے جو اپنے ہوش و حواس اترے اترے ملول چہروں پر بکھرا بکھرا سا رنگ عالم یاس چھیڑ دو پھر کوئی ترانۂ غم ٹوٹ جائے نہ زندگی کی آس موت بھی تو اسے نہیں آتی ہو چکا ہے جو زندگی سے اداس خاموشی کا سبب کچھ ...

    مزید پڑھیے

    درد بن کے دل میں آیا کیجئے

    درد بن کے دل میں آیا کیجئے حوصلوں کو آزمایا کیجئے ہم خیال یار میں جاگا کریں دن چڑھے تک آپ سویا کیجئے دیکھیے اب ضبط کی حالت نہیں ترچھی نظروں سے نہ دیکھا کیجئے ہر تمنا خواب بن کر رہ گئی اب کسی کی کیا تمنا کیجئے پہلے تھا پرویزؔ دل کا غم تمہیں جان کو اب اپنی رویا کیجئے

    مزید پڑھیے