Syed Mubeen Alvi Khairabadi

سید مبین علوی خیرآبادی

سید مبین علوی خیرآبادی کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    ہو گئی عقدہ کشائی ترے دیوانے سے

    ہو گئی عقدہ کشائی ترے دیوانے سے راز کونین کھلے عشق کے افسانے سے ہو گئی عشق مجازی سے حقیقت کی نمود راہ کعبے کی نظر آئی ہے بت خانے سے قطرے قطرے کا مجھے دینا ہے محشر میں حساب مے چھلک جائے نہ ساقی کہیں پیمانے سے جانے کتنے دل مشتاق لیے ہے ارماں کاش شب ٹھہر بھی جائے ترے آ جانے ...

    مزید پڑھیے

    ان کی دیرینہ ملاقات جو یاد آتی ہے

    ان کی دیرینہ ملاقات جو یاد آتی ہے چشم تر صورت پیمانہ چھلک جاتی ہے دل میں آتے ہی سر شام تصور تیرا رات ساری مری آنکھوں میں گزر جاتی ہے یہ جنوں ہے کہ محبت کی علامت کوئی تیری صورت مجھے ہر شے میں نظر آتی ہے ساقیا جس پہ نوازش ہو کرم ہو تیرا اس کے ہر جام کی تاثیر بدل جاتی ہے جب بھی ...

    مزید پڑھیے

    جشن برباد خیالوں کا منا لوں تو چلوں

    جشن برباد خیالوں کا منا لوں تو چلوں مژۂ شوق کو غم ساز بنا لوں تو چلوں میری ہستی میں سمٹ آئے اندھیرے غم کے شمع الفت کی ترے غم میں جلا لوں تو چلوں دل بے تاب ٹھہر اشک تمنا کے طفیل بزم فرقت کو سر شام سجا لوں تو چلوں کیف طاری ہے بہت آج تصور میں ترے اب ذرا ہوش کے ماحول میں آ لوں تو ...

    مزید پڑھیے

    کیفیت ہی کیفیت میں ہم کہاں تک آ گئے

    کیفیت ہی کیفیت میں ہم کہاں تک آ گئے بے خودی وہ تھی کہ ان کے آستاں تک آ گئے وقت کی رو میں بہے تھے جانے کس انداز میں یہ خبر بھی ہو نہ پائی ہم کہاں تک آ گئے خود سکون آگہی نے روح کو تسکین دی ہم بچھڑ کر جب غبار کارواں تک آ گئے سر‌ فروشان وفا کو بھی نہ چھوڑا عشق نے مرحلے ساری خطا کے ...

    مزید پڑھیے

    زندگی کی ہر نفس میں بے کلی تیرے بغیر

    زندگی کی ہر نفس میں بے کلی تیرے بغیر ہر خوشی لگتی ہے دل کو اجنبی تیرے بغیر فصل گل نے لاکھ پیدا کی فضائے پر بہار غنچۂ دل پر نہ آئی تازگی تیرے بغیر تشنہ کامی کو مری سیراب کرنے کے لئے اٹھتے اٹھتے وہ نظر بھی رہ گئی تیرے بغیر کوئی جلوہ کوئی منظر مجھ کو بھاتا ہی نہیں چاند کی صورت بھی ...

    مزید پڑھیے

تمام